زخم ایسا نشاں میں آئے گا
Poet: zain shakeel By: zain shakeel, gujratزخم ایسا نشاں میں آئے گا
کوئی پھر سے گماں میں آئے گا
آج رستے بھی انتظار میں ہیں
وہ کوئے دلبراں میں آئے گا
خواب بھی کر گئے کہیں ہجرت
کون خالی مکاں میں آئے گا
وہ زمیں پر تو آ نہیں سکتا
وہ کہاں آسماں میں آئے گا
زینؔ یوں اس کو یاد کرتا ہوں
جیسے وہ امتحاں میں آئے گا
More Love / Romantic Poetry






