زخم ایسا نشاں میں آئے گا

Poet: zain shakeel By: zain shakeel, gujrat

زخم ایسا نشاں میں آئے گا
کوئی پھر سے گماں میں آئے گا

آج رستے بھی انتظار میں ہیں
وہ کوئے دلبراں میں آئے گا

خواب بھی کر گئے کہیں ہجرت
کون خالی مکاں میں آئے گا

وہ زمیں پر تو آ نہیں سکتا
وہ کہاں آسماں میں آئے گا

زینؔ یوں اس کو یاد کرتا ہوں
جیسے وہ امتحاں میں آئے گا

Rate it:
Views: 472
16 Feb, 2015