زخم دل پھر رسنے لگا ہے پر ذرا ذرا
Poet: rizwana By: rizwana, torontoزخم دل پھر رسنے لگا ہے پر ذرا ذرا
دل سے وہ اترنے لگا ہے پر ذرا ذرا
جانے سے اس کے ہوی شام اداس
پر من اب بہلنے لگا ہے ذرا ذرا
کرتی ہیں گھائل یادیں اس کی
سیکھ لیا جینا ہم نے بھی پر ذرا ذرا
جدائ کا منظر تھا آبدیدہ بہت
بہہیگتا رہا رومال پر ذرا ذر
اے باد ی صبا پیام اس کو دیجیو
قرار دل کو آنے لگا ہے پر ذر
یونہی نہ زعم میں رہے وہ کہیں
قرار تھا وہ دل کا پر ذرا ذرا
More Love / Romantic Poetry






