زرا تم شام ڈھلنے دو
کہ سورج کو تو جانے دو
پرندوں کو تو اڑنے دو
زرا تم شام ڈھلنے دو
ابھی تو آسمان کا رنگ نکھرے گا
ابھی خشبو بھی بکھرے گی
ابھی موسم بھی بدلے گا
ابھی تو چاند نکلے گا
ابھی منظر بدلنے میں زرا سی دیر باقی ہے
ابھی دل کے سبھلنے میں زرا سی دیر باقی ہے
چلے جانا
ابھی ٢، ٤ پل ٢، ٤ صدیاں ساتھ رہنے دو
مجھے کچھ آج کہنے دو
بس اپنے پاس رہنے دو
مجھے اتنا تو کہنے دو
مجھے تم یاد آتے ہو
مجھے تم یاد آتے ہو