زرد پتوں کے موسم میں تیرا خط مثل بہار تھا تیرے لفظ نہیں پھول تھے تیری چاہتوں کا اظہار تھا کاغذ میں تیری خوشبو تھی میرا چین تھا قرار تھا تیرے سانسوں کی مہک جانو تیرے عشق کا خمار تھا تبسم مفلس کو آخر مل گیا جس کا وہ طلب گار تھا