زمانے کو سوچیں گے زمانہ لگ جائے گا
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiزمانے کو سوچیں گے زمانہ لگ جائے گا
خود میں ہی دیکھ لو کہیں ٹھکانہ مل جائے گا
اپنی ہی ذلت کی اوروں سے کیا تلافی
اپنے آپ سے پوچھو تو جرمانہ مل جائے گا
ساقی کی شکایت کہ اک گھوٹ اور چاہیے
کئی ایسی پریشان پلکیں مئخانہ مل جائے گا
درد، ہنگامے، آلاپ اور یہ دھرنے
فقط آواز کو سرورد آزمانہ مل جائے گا
میرے رنج کو سبھی عکس دھندلے دکھتے ہیں
تیری نظر کی پیمائش کو پئمانہ مل جائے گا
میری حسرتوں کی طبیعت میں بدمزاجی پھیل گئی
چل کر دیکھیں سنتوشؔ کہیں دواخانہ مل جائے گا
More Love / Romantic Poetry






