زمانے کی نگہداری سے نکلو

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Karachi

زمانے کی نگہداری سے نکلو
مری جاں اب تو بیزاری سے نکلو

کبھی آؤ مرے خلوت کدے میں
کبھی تو چاردیواری سے نکلو

محبت کے لیے دنیا بنی ہے
یہ دولت کی پرستاری سے نکلو

کوئی تم سا نہیں ہے شہر بھر میں
رقیبوں کی طرفداری سے نکلو

مجھے دیکھو مروت کی نظر سے
نظر کی اب جفاکاری سے نکلو

یہ کیسی کج روی ہے دوستی میں
تعصب کی شرر باری سے نکلو

ہمیں وشمہ شکایت تو نہیں ہے
گزارش یہ ہے ستمگاری سے نکلو

Rate it:
Views: 382
11 May, 2022
More Love / Romantic Poetry