زمانے کے سوالوں کے جواب ڈھونڈتی رہی
Poet: Arooj Fatima ( Lucky ) By: AF(Lucky) , K.S.Aزمانے کے سوالوں کے جواب ڈھونڈتی رہی
میں تو زندگی گزارنے کے آداب ڈھونڈتی رہی
جس میں پیار و محبت ، وفا کی باتیں ہوں
تحفے میں دینے کو وہ کتاب ڈھونڈتی رہی
تیری تلخیاں اپنی جگہ بجا ہیں جاناں
جو دل سے نفرت مٹا دے وہ بات ڈھونڈتی رہی
تجھ سے بچھڑے اب تو اک مدت ہوئی
جو تجھ سے ملا دے وہ اسباب ڈھونڈتی رہی
اک عمر تیری آس میں تیرا راستا نہار کر
میں اپنا کھویا ہوا شباب ڈھونڈتی رہی
اب ُاس سے کیسے کہوں کہ اے چارہ گر
تیری دید کی خاطر تیرے احباب ڈھونڈتی رہی
جس میں لکھا ہو ساری مشکلوں کا حل لکی
کتب تقدیر میں وہ باب ڈھونڈتی رہی
وہ آ رہا ہے عید پر ایک عرصے کے بعد
میں راہ میں بچھانے کو گلاب ڈھونڈتی رہی
More Love / Romantic Poetry






