زندگی ایک ایسا فسانہ ہے
ایک ہوکر بھی دونوں نے مٹ جانا ہے
اگرچہ محبت بہت ہے دونوں میں
قدرت نے چاہا تو مل کر بھی جدا ہوجانا ہے
کسی تیسرے کو دکھ دیکر جو تم محبت کروگے
گھر تمہارا بھی جنت سے جہنم ہوجانا ہے
وہ قلم جب بھی اٹھاۓ گا تجھے ہی لکھنا چاہیگا
اور محبت کی ہر بات لکھتے لکھتے اسے غمگین ہوجانا ہے
جتنا تو نے اسے حقارت سے انکار کا طمانچہ مارا تھا
رب کے حکم سے شان نے اتنا ہی بادلوں کو چھو جانا ہے