محبت میں بچھڑنے کا مقام آگیا
سسکتے لبوں پہ ترا نام آگیا
زندگی! کہ مجھے یہی چھوڑ دے تُو
خدا حافظ کہ میرا مقام آگیا
چھُوتا ہاتھ جو ترا میرے ہاتھوں سے
میرے ہاتھوں میں پیمانہء جام آگیا
معاف کرنا کہ الٰہی مجھے جانا ہوگا
مجھے میرے یار کا پیغام آگیا
تجھ سے جدا ہو کے جینا جو چاہا
فریبی کا مجھ پہ الزام آگیا