زندگی کے سفر میں چلتے چلتے
جو کبھی تھک جاو تواے دوست
پلٹ کے ایک بار دیکھنا ضرور
کہ کوئی ہے جو ہے انتظار میں
کہ کب یہ اندھیری رات ختم ہو اور
تیری مہک کے اجالوں سے
جیون میں بہار آئے
تمہیں تو شاہد معلوم نہ ہو
کہ کوئی ہے جو دعا کرتا ہے
راتوں میں جاگ کر
تیری لمبی عمر کے لیئے
تیری ہر اک خوشی کے لیئے
ضرورت جو کبھی محسوس کرو تو
ایک بار پکارنا تو اس کو
دعوے سے کہہ سکتا ہوں میں یہ
پاو گی اپنے پاس اس کو