زندگی کے صحرا میں تیرا ملنا آب حیات سا لگتا ہے
تجھے ہر پل سوچنا مجھے اچھا لگتا ہے
تیرا بچھڑ کر مل جانا مجھے خواب سا لگتا ہے
تیرا پل پل چاہنا مجھے خواب سا لگتا ہے
کبھی تو روٹھ نہ جائے مجھ سے ڈر لگتا ہے
اسی لئے خواب میں بھی تو ساتھ ساتھ رہتا ہے
کروں جو ستم تجھ پر تیری ہر سزا مجھے اچھی لگتی ہے
مجھے بس تجھ میں گم رہنے کی قید اچھی لگتی ہے
تیری میرے دل پر حکمرانی اچھی لگتی ہے
اسی لئے تیری جدائی خود کش موت لگتی ہے