زندگی کے میلے میں خواہش خوشی کیا ہے
Poet: Nadeem Gullani By: Silsilla, lahoreزندگی کے میلے میں خواہش خوشی کیا ہے
 کس طرح بتائیں ہم کہ یہ بے بسی کیا ہے
 
 چاند تک سفر اس کا راستے ہوا ہیں پر
 آدمی نہیں سمجھا کہ یہ آدمی کیا ہے
 
 رب کی بارگاہ میں بھی ہیں خیال دنیا کہ
 کچھ سمجھ نہیں آتا کہ یہ بندگی کیا ہے
 
 اک ذرا سی رنجش سے پل میں چھوڑ دیتے ہو
 تم ذرا بتاؤ گے کہ یہ دوستی کیا ہے
 
 دشمنوں سے ملتا ہوں میں ندیم ہنس کے تو
 دشمنی بھی کہتی ہے کہ یہ دشمنی کیا ہے
More Love / Romantic Poetry






