آنکھ میں بھر آیا پانی زندگی
چند لمحوں کی کہانی زندگی
کاش مل جائے مجھے پھر سے وہی
ہائے مری وہ جوانی زندگی
جب ماں بھی ہوتی تھی اس گھر میں مرے
کتنی تھی نا وہ سہانی زندگی
دنیا کا غم تھا نہ کوئی فکر تھی
کتنی اچھی تھی پرانی زندگی
ایک ٹھوکر نے بتایا مجھ کو
ہاں ہوئی ہے بے دھیانی زندگی
اور بالکل بھی نہیں سہ پاؤں گا
اب نہ کر اور مہربانی زندگی
موت کے آگے تو یہ بھی ہے بے بس
سچ تو یہ ہے کے ہے فانی زندگی