اپنے ساجن کی ایک ہنسی کے لئے ترسے دیدار کو ترسے ھم ملاقات کو ترسے دھوپ میں بیٹھی ھوں چاند رات کو ترسے چاھت کا انداز آتا تو لفظوں میں بیان کرتے ھم بھی یوں ہیر اور صاحبہ بن کر دیکھاتے