کچھ لوگ دل کی آڑ میں روپوش ہو گئے آنکھوں میں خواب آئے تو خاموش ہو گئے ساقی نے پھر پلائی ہے کچھ خاص آنکھ سے یوں ہم بھی پیتے پیتے ہی مدہوش ہو گئے