سبھی نظروں کےحصارمیں جوخوبروھے

Poet: ayesh By: ayesh, Peshawar

سبھی نظروں کےحصارمیں جوخوبروھے
بیٹھامحفل میں وہ میرےہی روبروھے
حصول اسی کامیرا حاصل جستجوھے
لی جان کےبدلےجس کی آرزو ھے
کوئی پُرکیف سامنظرعجب سرورھے
تنہاچاندچاندنی اورچمکتےہوئےجگنوھے
چھوڑدیاھےہم نےاب عشق پہ لکھنا
اس مضمون کےنکلتےکئی عنواں کئی پہلوہیں
پاؤں تلےیہ پتےکی تڑپتی ہوئی آہیں
“مارڈالاکیوں یہ پت جڑمیراعدوھے“
ادب ولحاظ کرتےہوئےنظریں جھکالئے
بات کرتےورنہ ہم بھی دوبدوھے
تنہاچھوڑدیایارنےرسوا کر کے
پھیلی یہی افواہ تمام شہرمیں کُوبہ کُوھے
درقفس سےذراجھانک کےدیکھنےتودیجیئے
آئی بہارھےشائدرقص کرتی ہوئی خوشبوھے
تن میں اپنےجان میری قیدکئےہوئے
کیاجادوگرنےکوئی ایسامجھ پہ جادوھے
تھوڑڈالابھی محبت نےتوجھکنےنہیں دیا
بس اسی بات پہ سرعائش کاسرخروھے

Rate it:
Views: 522
08 Jan, 2016