سب سے آگے نکل گیا ہوتا
وقت کے ساتھ چل لیا ہوتا
بچ گئے ہو سموگ سے تم آج
عین ممکن ہے سانحہ ہوتا
اپنا مالوف میں بنا لیتا
کاش پہلے مجھے ملا ہوتا
ہوتی رسوائی نہ زمانے میں
کام اچھے سے کر لیا ہوتا
بعد مدت کے ملنے آئے ہو
کال کرکے بتا دیا ہوتا
ہوتی ہیں کیسی ہجر کی راتیں
لگ خبر جاتی عشق کیا ہوتا
کم نہ شہزاد ہوتا دل سے پیار
اب تلک اس سے رابطہ ہوتا