سب سے مِلو تَو ھَنس کر مِلا کرنا
نہ کوئی ہَم سفر لیکِن، آشنا کرنا
یاد آؤں مَیں جب، ٹُوٹ کر تُمہیں
آنکھوں سے رواں، نہ کوئی دَریا کرنا
تُمہاری جُدائی میں، اب یہ حال ہے
تَن سے جیسے، دِل کو جُدا کرنا
وائے قِسمت، اے قَفس کے پَنچھی
*کاٹ کے پَر، پِھر تُجھے رہا کرنا
یَکسانیت سے اُکتا کر کبھی حسرت
اِک لمحہ اُسے، خُود سے جُدا کرنا