سب کچھ تمہارے نام لکھا آج رات کو
خون جگر سے سلام لکھا آج رات کو
مہندی کی تیری خوشبو دل میں سما گئی
نظروں کو قتل عام لکھا آج رات کو
ہونٹوں پہ تیرے کھلتے صبح کے گلاب ہیں
ہم نے بھی ان کو جام لکھا آج رات کو
شرم و حیا کا زیور بھی گہنا بنا تیرا
پلکوں کو یہ پیغام لکھا آج رات کو
یہ حسن لاجواب لباس دل افروز ہے
زلفوں کو جاذب نے شام لکھا آج رات کو