Add Poetry

ستم

Poet: Bakhtiar Nasir By: Bakhtiar Nasir, Lahore

ہم نے جو زہر پی لیا ہے
اپنے لئے وہی تریاق ہوا ہے

گردش دوراں سے مسعار اک وقفہ
کسی یاد میں خوب گزرا ہے

جب خود کو سنبھالا نہ گیا
سمجھئے قریب سے وہ کہیں نکلا ہے

پٹ کھڑکی کے کیوں بند رہیں
کھولئے انہیں باہر تازہ ہوا ہے

سزاتو کسی طور ملے گی
چاہے جرم کسی اور کا ہے

رگ جاں سے آہ ‘ ترانے منہ پر
سنتے ہیں وہ ہنستا کھیلتا ہے

جو ستم رہ گیا ہے وہ کیجئے
ناصر تو بے نام پتھر کا بنا ہے

Rate it:
Views: 260
26 Jul, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets