سدا نہ رہے گا

Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi By: Syed Waqas Shah, RAWALPINDI

یہ دل خستہ خستہ سدا نہ رہے گا
تم ہی سے وابسطہ سدا نہ رہے گا

ابھی کچھ تقاضے ہیں الفت کے باقی
جو طاری ہے سکتہ سدا نہ رہے گا

کبھی گل و خوشبو میں ہم جا بسیں گے
یہ منزل یہ رستہ سدا نہ رہے گا

اہل حسن دیکھنا جان تک وار دیں گے
میرا دل شکستہ سدا نہ رہے گا

جان و دل لوٹ لو جتنی اب ہے تمنا
دام الفت کا سستہ سدا نہ رہے گا

خزانہ جوانی سے کچھ تم بھی پا لو
یہ موجوں کا رستہ سدا نہ رہے گا

جان لو جو کبھی اس غم کی بدولت ہے اشتیاق
جو ہے حال خستہ سدا نہ رہے گا

Rate it:
Views: 551
03 Apr, 2009