Add Poetry

سرخ آنکھوں سے عیاں دیدار کی مستی ہوئی

Poet: Amber Shahid By: Amber Shahid, lahore

سرخ آنکھوں سے عیاں دیدار کی مستی ہوئی
اور ان نظروں کی مستی پر فدا ہستی ہوئی

میں نے اس کو ایک پل کے واسطے سوچا تھا بس
ایک دم سے آگئی وہ سامنے ہستی ہوئی

جذبہ الفت ہوا جاتا ہے مہنگا دن بدن
بے وفائی عام ہے کیونکہ بڑی سستی ہوئی

مجھ کو لگتے ہیں سبھی انسان جیسے پتلیاں
جس میں اہل دل نہ ہوں وہ بھی کوئی بستی ہوئی

پھیلتا جاتا ہے نس نس میں یہ ہجراں کا سراب
آئی ہے ناگن جدائی کی مجھے ڈستی ہوئی

لے اڑے ہو یہ جو تم مجھ کو ستاروں کی طرف
اس بلندی کے مقدر میں اگر پستی ہوئی

میں تو وہ کہتی ہوں عنبر کہتا ہے جو میرا دل
میری حیثیت ہے کیا اور کیا میری ہستی ہوئی

Rate it:
Views: 617
18 May, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets