سرمئی آنکھون میں ڈورے گلابی
کرتے ہیں پیدا دل میں اضطرابی
جوبھنی حسن اس پر یہ نکھار ۔
کرتا ھے دل پر گہرا کوئی وار۔
ریشمی زلفین ہیں گھن گھور گھٹا۔
ہم پر بھی برسا دے پیار کی فھار۔
چال ھرنی جیسی ھے مدھم ! مدھم !
گل کی خوشبوء جیسی ھے تیری گفتار۔
حسن کا تیرے ثانی نہیں کوئی۔
جو دیکھے تجھکو ہو جائے ھے نثار۔
دعوہ ھے میرا اسد وہ فدا ہو جائےگا۔
جو اک نظر دیکھ لے تجھکومیرے یار۔