تمہارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا نہ تھا رقیب تو آخر وہ نام کس کا تھا گزر گیا وہ زمانہ کہیں تو کس سے کہیں خیال دل کو میرے صبح و شام کس کا تھا