Add Poetry

سلسلے وفاؤں کے

Poet: sehrish By: sehrish zahid, narang mandi

سلسلے وفاؤں کے ٹوٹ جاتے ہیں اکثر
ساحل پر مسافر ڈوب جاتے ہیں اکثر

عمر بھر ساتھ نبھائیں گے یہ کہ کر
زندگی بھر کے لئے بچھڑ جاتے ہیں اکثر

نازک طنابوں کے یہ خوبصورت بندھن
ہوا کی سرگوشیوں سے ٹوٹ جاتے ہیں اکثر

جو تنہائی میں بھی ہمیں یاد نہیں کرتے
محفل میں وہ ہمیں یاد آتے ہیں اکثر

ان جذبات کی نزاکت کوئی کی سمجھے
بےرخی سےبھی یہ مرجاتے ہیں اکثر

کتنے ہی ماہ جبیں چہرے سحر
زمیں اوڑھ کر سو جاتے ہیں اکثر

Rate it:
Views: 515
04 Aug, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets