سلوک یار پہ برہم نہ ہوئے

Poet: shahid Ullah khan By: shahid ullah khan, Bannu

سلوک یار پہ برہم نہ ہوئے
ہم بھی حیراں ہیں یہ تو ہم نہ ہوئے

تری نظر میں محترم نہ ہوئے
وگرنہ غیر سے تو کم نہ ہوئے

ہماری جان ہی جو لے لیتے
اتنے برے تو ترے غم نہ ہوئے

ان کا احسان بھی جتاتے ہو
جو ترے ہاتھ سے کرم نہ ہوئے

کیا اسی غم میں مر رہا ہے کوئی
کہ مجھ پہ بار کیوں ستم نہ ہوئے

ان کا مقصود جستجو کیا تھا
جو لوگ مائل ارم نہ ہوئے

پھر کیوں وہ ذہن پہ سوار رہے
جو کبھی میرے ہمقدم نہ ہوئے

راہ تو ایک تھی اپنی شاہد
فاصلے طے مگر بہم نہ ہوئے

Rate it:
Views: 437
26 Oct, 2012