سمندر میں چلتی ہیں لہریں بڑے شوق سے
اپنا وجود دیکھاتی ہیں لہریں بڑے زور سے
ہوا ہے چراغ راہ سا حل دیکھانے کے لیے
سا حل کو ملتی ہیں لہریں بڑے جو ش سے
لگتا ہے جیسے ان کا ملن ہو گیا ہو
یقین واثق سمجھتی ہیں لہریں بڑے خو ش سے
لمھے میں وجود سا حل سے کوئی بیگانہ کردے گا
نہیں جا نتی ہیں لہر یں بڑے طمع سے
قراق سا حل سے چشِ م نم ہو گئیں بدر
ظلم سہتی ہیں لہر ہں بڑ ے شو ق سے