سمٹ جانے کی چاہت میں اور بھی بکھر گئے

Poet: UA By: UA, Lahore

سمٹ جانے کی چاہت میں اور بھی بکھر گئے
دل میں اترتے اترتے نظر سے بھی اتر گئے

جب اپنے دل کی آرزو بر آ نہیں پائی تو
ہم سے ہی بگڑنے لگے ایسے بپھر گئے

واللہ بھلا ہو ان کی قاتل نگاہ کا
ایسے ملی کہ اپنے مقدر سنور گئے

چہرے کے خد و خال تغیر میں ڈھل گئے
بس دیکھتے ہی دیکھتے پل میں نکھر گئے

عظمٰی یہ روگ اپنے بس کا کام نہیں تھا
یہ کام کیسے کس طرح ہم کر گزر گئے

Rate it:
Views: 495
10 May, 2010