سنائی دے رہی ہیں جانٍ جاں سرگوشیاں دل کی
چھپا پاؤ گی نہ ہم سے کبھی مدہوشیاں دل کی
رہے خاموش تم اور ہم نے بھی یہ لب نہیں کھولے
وفاؤں کو چھپاتے ہی رہے منہ سے نہ کچھ بولے
زباں پانے لگیں پر آج سب خاموشیاں دل کی
چھپا پاؤ گی نہ ہم سے کبھی مدہوشیاں دل کی
تمھارے بن زمانے میں ہمیں کچھ بھی نہ بھاتا ہے
تمھارے حسن کی مستی میں یہ دل ڈوب جاتا ہے
نئی اک زندگی دینے لگیں بے ہوشیاں دل کی
چھپا پاؤ گی نہ ہم سے کبھی مدہوشیاں دل کی
تمھارے پیار میں کھو کر عجب سی بے خودی پائی
غموں کو بھول کر سچی محبت کی خوشی پائی
نجانے رنگ کیا لائیں گی اب مے نوشیاں دل کی
چھپا پاؤ گی نہ ہم سے کبھی مدہوشیاں دل کی
سنائی دے رہی ہیں جانٍ جاں سرگوشیاں دل کی
چھپا پاؤ گی نہ ہم سے کبھی مدہوشیاں دل کی