سنا ہے عام پتھروں کہ ساتھ گوہر ہوتے ہیں
Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAMسنا ہے عام پتھروں کےساتھ گوہر ہوتےہیں
بےحس دنیا میں کچھ لوگ وفا کہ پیکرہوتےہیں
خواب میں جب اسےسناتا ہوں اپنی تازہ غزل
صبح کئی پھول میرے بستر پر ہوتے ہیں
کسی چہرے کی شوخی پہ نا جانا دوستوں
ان کہ من میں کئی اجڑے کھنڈر ہوتےہیں
ایسےلوگوں پہ خدا کی رحمت برستی ہے
پیار ومحبت جن دلوں کےاندرہوتے ہے
بڑی سبق آموز شاعری کرنےلگےہو اصغر
تمہارے سبھی اشعار بڑے پر اثر ہوتے ہیں
More Love / Romantic Poetry






