سنو جاناں جب کوئی تہوار آتا ہے تو میرا بھی جی چاہتا ہےکہ تمہارا فون نمبرگھماؤں اورتمہیں بتاؤں کے کتنا تمہیں چاہتا ہوں پھرخیال آتا ہے کہ کہیں میری شاعری کی طرح میری باتوں کو بھی فرضی نہ سمجھو یہ سوچ کراپنا ارادہ ملتوی کر دیتا ہوں