سن لو میری صدا رک جاؤ
ہوں گے ہم نہ جدا رک جاؤ
آرزو دل کی زبان پہ آئی
بن کے لب پہ دعا رک جاؤ
اب کشتیوں سے کیا گلہ کرنا
پکارتی رہی ہوا رک جاؤ
اشک آتے نہیں ہیں مدت سے
جوش خون جگر نہ رہا رک جاؤ
ہم تو پہلے بہت بیگانے ہیں
گل و خوشبو صبا رک جاؤ
ہم تڑپتے ہیں یاد آجائے
الفت حسن و جفا رک جاؤ
یہ گلستاں نہ کہیں اجڑ جائے
حاکم و صیاد صبا رک جاؤ