Add Poetry

سوئے حقیقت - ٢

Poet: Ahsan Mirza By: Ahsan Mirza, Karachi

گزشتہ سے پیوستہ

چلو اب ساتھ چلتے ہیں مسافر بن کے راہوں پر
تو مجھ کو معاف اب کردے میری ساری خطائوں پر
محبت تھی خطاء جانا جو میں بھی کرہی بیٹھا ہوں
میں اب ہر زخم سہہ لوں گا تری ساری سزائوں پر

میرے اللہ محبوب سے مجھ کو ملادے تو
میری بیمار طبیعت کو اب جلا دے تو
میں سجدے کرتے کرتے پھوڑ لوں گا آج اپنا سر
میری اس عاجزی کا صورتِ محبوب صلہ دے تو

جنوںِ عاشقی جب سر پہ چڑھ بیٹھا کھلا یہ سچ
یہ میرا عشق ہے ناقص ذرا تو اس گناہ سے بچ
ہٹا پردہ نگاہوں سے حقیقت دیکھ لی میں نے
یہ باطن وہ نہیں باطن جو ظاہر میں لگا ہے سچ

پھر خدا کی چاہ میں حالت صورتِ مجذوب بن بیٹھی
خدا کی بندگی ہر چیز سے مرغوب بن بیٹھی
خلا پائی خیالوں میں مجازی عشق کے میں نے
حقیقت دل میں میرے صورتِ محبوب بن بیٹھی

Rate it:
Views: 410
05 Aug, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets