عشق جس کا نصاب ہوتا ہے
پیار کی وہ کتاب ہوتا ہے
یہ الگ بات ہے خسارا ہے
صبر بھی تو ثواب ہوتا ہے
عشق سچا اگر نہیں ہوتا
پھر تو جاں کا عذاب ہوتا ہے
اپنے سارے ہی اب سوالوں کا
خامشی اک جواب ہوتا ہے
میں تو اکثر یہ سوچتا ہوں اب
سچا بھی کوئی خواب ہوتا ہے
جب بھی پوچھا وفا کرو گے تم
پھر وہ کیوں لاجواب ہوتا ہے
چھوڑ باتیں کہ کس نے کیا پایا
عشق بھی اک سراب ہوتا ہے