زندگی بھی یوں کبھی ٹھکرائے گی سوچا نہ تھا
وہ مجھے مل کر بھی بچھڑ جائے گی سوچا نہ تھا
وقت کا کیا ہے نہیں رہتا کبھی یہ ایک سا
وقت کے سنگ تو بھی بدل جائے گی سوچا نہ تھا
ساتھ جینے مرنے کی کھائیں تھی جو قسمیں سبھی
ایک پل میں ان کو توڑ جائیگی سوچا نہ تھا
وقت رخصت دیکھنا مڑ مڑ کے تیرا یاد ہے
دور جا کے مجھ کو بھول جائے گی سوچا نہ تھا
کٹ رہے تھے روز و شب ساحل بڑے ہی خوشگوار
درد دل مجھ کو وہ یوں دے جائیگی سوچا نہ تھا