سوچوں اور تو سامنے آجائے
Poet: Mubeen Nisar By: Mubeen Nisar, Islamabad سوچوں اور تو سامنے آجائے
چھووٴں اگر تو پتھر بن جائے
جیسےاینجلو کی تراشی مورت
اور پھر کبھی لوٹ کرنہ جائے
تبسم ٹھہر جائے چہرے پر
ابرو پرشکن تک نہ آئے
اقرار جھلکے آنکھوں سے
انکار کبھی لبوں تک نہ آئے
سب لمحے ہوں وصال کے
ہجر کی گھڑی کبھی نہ آئے
ڈوبے سورج تیری آنکھوں میں
ساگر تیری آنکھوں سےچھلک جائے
More Love / Romantic Poetry






