میں دل کی سلطنت کا بھلا کس کو تاج دوں سوچوں کو اپنی کس طرح ترتیب آج دوں کوئی تو ہو جو قلب کو میرے نکھار دے اس دشتِ لا مکان پہ بادل اتار دے