سوچ کے اُفق پر
جلوہ گر تیری مہتاب صورت
بکھیر رہی ہے تیرے حسین خیال کی چاندنی
اور دل کے ویرانے میں یہ چاندنی
پھیلی ہے کچھ اس طرح کہ
تیری اک اک یاد نمایاں ہے
اور میرے دل کا مور جھوم رہا ہے
اور کوشش میں ہے کہ جا پہنچے
اُس اُفق پر کہ جہاں تیری مہتاب صورت
بکھیر رہی ہے تیرے حسین خیال کی چاندنی