وہ مصائب میں بھی مسکراتا رہتا ہے
میں روٹھتی رہتی ہوں وہ مناتا رہتا ہے
ملنے کے وعدے تو کئی بار کرتا ہے
جھوٹے وعدوں پہ مجھے ٹالتا رہتا ہے
میں جب بھی کچھ لکھنے لگتی ہوں
اپنی باتوں سے میرا حوصلہ بڑھاتا رہتا ہے
میں کیوں نا اسے سچے دل سے پیار کروں
جو میری خاطر درد بھری نظمیں سناتا رہتا ہے