ہو سکتا ہے کبھی کبھی، اسے یاد میری آتی تو ہوگی
سینے پہ رکھ کے تصویر میری وہ سو جاتی تو ہوگی
آنکھ جب کھلتی ہوگی دل ہی دل میں مسکراتی تو ہوگی
بیتے وقت کو یاد کر کے وہ کبھی ہنستی تو ہوگی
ہنستے ہنستے کبھی میری یاد اس کو آتی تو ہوگی
آنسوؤں کی لڑی سے پھر وہ تکیہ بھگوتی تو ہوگی
کبھی دیکھا کرتی تھی کھلی آنکھوں سے سپنے
اب بند آنکھوں سے وہ سپنے بھگاتی تو ہوگی