سیکھے ہیں ہنر اس سے پیار کے
ہوتے ہیں تذکرے میرے یار کے
بولتا ہے تو موتی جھڑتے ہیں
ہنستا ہے تو کھل جاتے ہیں غنچے بہار کے
رہتا ہے وہ دور حسین وادیوں میں
ہم تو اسے جیت چکے ہیں ہار کے
اس کی باتوں میں چھپا ہے پیغام وفا
کیا حسین طریقے ہیں اس کے اظہار کے