اسے کہنا کبھی میرے دل کی سونی محفل میں چلا آئے
پنی محبت بھری نظموں سےاسےجگمگا جائے
مجھے ایک بار اپنی مدھر آواز سنا جائے
موسم سرما میں غزل سنا کر ماحول کو گرما جائے
اسے کہنا جب میرے دل کی بزم کا اہتمام ہوتا ہے
پھر میرا ہر پل اس کے نام ہوتا ہے
سب سے پہلے اسے سلام ہوتا ہے
پھر اس کے نام میرا ہر پیغام ہوتا ہے
اسے کہنا تیرے بن میرے دل کی محفل ادھوری ہے
تیری مجھ سے کیوں اتنی دوری ہے
ہم سے کوئی خطا ہو گئی یا تیری کوئی مجبوری ہے
مجھے تیری یاد ستاتی ہے محفل میں اداسی چھائی رہتی ہے
اسے کہنا یہ بزم تیرا اپنا گھر ہے تجھے نہ کسی کا ڈر ہے
میں ہر پل تجھے یاد کرتا ہوں عافیت کی دعا کرتا ہوں
اے دوست جہاں رہو شاد رہو کراچی یا اسلام آباد رہو