بے چین سے ہم بھی رہتے ہیں
آرام کہاں اس بستی میں
ہم نگر نگر کے باسی ہیں
ہر روز تڑپتے رہتے ہیں
ہر روز بدلتے رہتے ہیں
عنوان میری سب نظموں کے
بے ربط ادائیں کیا جانیں
اس پیار بھرے سے جذبے کو
جس پیار میں ہم بھی رہتے ہیں
کچھ گم صم سے کچھ چنچل سے
اب اور نہیں تو جذبوں میں
کچھ تھوڑی دیر تو ساتھ چلو
چاہت کی ضرورت کو سمجھو
کسی روز ملو ہمیں شام ڈھلے