خوش ھو تو خوشی کا یوں اظہار کرو
ہر پل ہر اک لمحے کو پھر شمار کرو
بند دریچؤں میں کیوں قید ھے تیرا سکوں
کھول دو کھڑکیاں ھواؤں پے اعتبار کرو
کبھی تو آؤ میرے آنگن میں خشبؤ بن کے
میرے جنوں کے ہر موسم کو بے قرار کرو
مت سوچو کہ بے چینیاں ہیں مقدر تیرا
شام کی دہلیز پے صبح کا انتظار کرو