آئے گی تمہیں میری یاد شام کے بعد
کرو گے ملنے کی فریاد شام کے بعد
ان دھندلکوں میں ڈھنڈو گے مجھے
بچھڑوں گی جب ہمزاد شام کے بعد
آئے گی وہ، یہ سوچتے رہو گے تم
نکلے گی یہ بات بے بنیاد شام کے بعد
کب تلک رہوں قید تیرے خیالوں میں
آج کر دو مجھے آزاد شام کے بعد