شاید تمہیں ہم یاد آئیں گے
نہ تمہیں ہم بھول پائیں گے
کل چلے جانا ،تمہیں دیکھ کر
آج ابھی عید ہم منائیں گے
تمہارے خواب سب پیارے
دن رات ہمیں ستائیں گے
جو ہے گزر چکا وقت پرانا
کیسے واپس ہم لائیں گے
بعد تمہارے اے صنم بتا
یہ دل کیسے ہم بہلائیں گے
تم تو نکالے جا رہے ہو مجھے
نیا مسکن کہاں ہم بنائیں گے
گر تم سا مل بھی جائے کوئی
بتا کیسے اسے ہم اپنائیں گے
نہیں اپنانا مجھے کسی اور کو
دوبارہ کیا منہ ہم دکھائیں گے
پیار ہمارا حقیقت تھا یا افسانہ
کیا کسی کو ہم بتائیں گے
ہم سے محبت تھی یا نفرت
بتا کیسے ہم جان پائیں گے
سنو تمہارے چھوڑ جانے پر
سدا آنسو ہم بہائیں گے
تم سے اتنی محبت ہے عمراؔن
برا نہ کبھی آپ کا ہم چاہیں گے