Add Poetry

شاید شہد سے خاص ہے رغبت زبان کو

Poet: dr.zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

کہتے ہیں اس میں حسن ہے انداز و ناز ہے
مانیں گے ہم بھی خوب اگر دل نواز ہے

شاید شہد سے خاص ہے رغبت زبان کو
شیریں بیاں کرے بھی تو شکوہ طراز ہے

چہرہ ہے دل کا آئینہ پردہ بھی کچھ رہے
یوں اس قدر سنجیدگی افشائے راز ہے

تو مجھ میں عیب ڈھونڈتا ہے ، میں ترے ہنر
ہم دونوں کے مزاج میں یہ امتیاز ہے

سجدوں سے پڑ تو جائے گا ماتھے پہ اک نشاں
دل کی حضوری جو نہ ہو پھر کیا نماز ہے

انساں ہوں میرا نفس تو بہکائے گا مجھے
الللہ فقط خواہشوں سے بے نیاز ہے

مہنگائی بھی ، جدائی بھی ۔کس کس کا دکھ سہیں
جب سلسلہ بھی دونوں کا بے حد دراز ہے

رحمت اسی پہ چھانے کو رہتی ہے منتظر
عاجز ہے اور قلب بھی جس کا گداز ہے

سر بھیرویں کے چھیڑے یا ملہار گائے وہ
کوئل کی کوک سے بھی سریلی آواز ہے

گلبن ہے ، زندگی میں ہیں کانٹے بھی پھول بھی
زاہد ہر اک نشیب کے آگے فراز ہے

Rate it:
Views: 2054
21 Feb, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets