ہم بیٹھے ہیں کسی کی آس لگائے
شاید کوئی آکر دل کی انجمن سجائے
جو بیچ بھنور مجھ سےبچھڑ گیا
میرےاس یار کی کوئی خبر تو لائے
باد صبا سے کوئی جا کراتنا کہہ دے
وہ اسے کہیں سے ڈھونڈھ کر لائے
جس میں آنسوؤں کےسواکچھ نہیں
ہم لوگ توایسی محبت سےباز آئے
وہ آ کے مجھ کویہ بات تو سمجھائے
کے اصغرکیسے اسے بھول جائے