شبنم نبضوں میں
Poet: By: maqsood hasni, kasurعشق پلکوں پر
 پروانے اترے
 دیوانے تھے جو پر جلانے اترے
 لمس کی حدت نے
 خوشبو کی شدت نے
 آءین کے سینے پر پتھر رکھا 
 گلاب آنکھیں پتھر
 ہر رہگزر خوف کا گھر
 سوچ دریچے برف ہوءے
 بہری دیواروں پر
 گونگے خواب اگے
 اندھے چراغ جلے
 شبنم نبضوںمیں
 موت کا شعلہ تھا
 شہر میں کہرام مچا
 پروانے تو دیوانے تھے
 پر جلانے اترے
 
  
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 