Add Poetry

شب کے سینے میں کچھ سلگتا ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

شب کے سینے میں کچھ سلگتا ہے
زندگی کا چراغ جلتا ہے

میری آنکھوں میں قید ہیں دریا
پھر سمندر کہاں نکلتا ہے

: بڑھتی جاتی ہے روز تشنہ لبی
روز سانسوں میں خون جلتا ہے

اُس سے ملنے کی اب بھی حسرت ہے
وعدہ کر کے بھی جو مکرتا ہے

ان کو دنیا ، وفا سے کیا لینا
رنگ پل پل میں وہ بدلتا ہے

جب سے جنگل میں آ بسی وشمہ
شہر سارا ہی اب تڑپتا ہے
شہر آتش بہ پا ہے جلتا ہے

Rate it:
Views: 310
15 Apr, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets